ربیع الاول میں گاڑی اور گھر وغیرہ سجانا

ربیع الاول میں گاڑی اور گھر وغیرہ سجانا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ربیع الاول کے مہینے میں لوگ بارہ ربیع الاول کی خوشی میں اپنی گاڑی ،اور گھر وغیرہ سجاتے ہیں اورنبی علیہ السلام کی ولادت کی  خوشیاں مناتے ہیں؟کیا شریعت اس بات کی اجازت دیتی ہے۔

جواب

ربیع الاول کے مہینے میں آپﷺ کی ولادت کی وجہ سے اپنی گاڑی اور گھر وغیرہ کو سجانا بدعت ہے، نیز اس میں اضاعت مال اور فضول خرچی ہے، اور قرآن کریم میں فضول خرچی کرنے والے کو شیاطین کا بھائی قرار دیا گیا ہے۔

لما في التنزیل:
«ولاتبذر تبذیرا إن المبذرین کانوا إخوان الشیاطین».(سور بني اسرائیل:26،27)
وفي المدخل:
’’وینبغي في لیالي رمضان کلھا أن یزاد فیھا الوقود قلیلاً زائداً علی العادۃ لأجل اجتماع الناس......بخلاف ما أحدثہ بعض الناس الیوم من زیادۃ وقود القنادیل الکثیرۃ الخارجۃعن الحد المشروع لما فیھا عن إضاعۃ المال والسرف والخیلاء.......وھو الذي ذکر لایختص بلیلۃ الختم،بل ھو عام في کل لیلۃ‘‘.(فصل في وقود القنادیل في لیلۃ الختم: 272،274، دارالمعرفۃ).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:181/29