تراویح میں پورا قرآن کریم ختم کرنے کی شرعی حیثیت

تراویح میں پورا قرآن کریم ختم کرنے کی شرعی حیثیت

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ تراویح میں پورا قرآن کریم پڑھنا افضل ہے یا سنت؟واضح فرمائیں!

جواب

ایک مرتبہ قرآن شریف ختم کرنا (پڑھ کر یا سن کر )سنت ہے ،دوسری مرتبہ فضیلت ہے اور تین مرتبہ افضل ہے، لہٰذا اگر ہر رکعت میں تقریباً دس آیتیں پڑھی جائیں تو ایک مرتبہ بسہولت ختم ہو جائے گا اور مقتدیوں کو بھی گرانی نہ ہوگی، تاہم لوگوں کی سستی کی وجہ سے حتی الامکان سنت کو نہیں چھوڑنا چاہیے۔
والختم مرۃ سنۃ، ومرتین فضیلۃ، وثلاثا أفضل ولا یترک الختم لکسل القوم. (الدر المختار: کتاب الصلاۃ، باب الوتر والنوافل: ٢/٤٦، سعید)
وقال بعضھم وھو روایۃ الحسن عن أبی حنیفۃ رحمہ اللّٰہ تعالیٰ یقرأ في کل رکعۃ عشر آیات وھو الصحیح، لأن فیہ تخفیفا علی الناس وبہ تحصل السنۃ وھي الختم مرۃ واحدۃ۔۔۔فإذا قرأ في کل رکعۃ عشر آیات یحصل الختم في التراویح والفضیلۃ في الختم مرتین. (الخانیۃ علی ھامش الھندیۃ:کتاب الصلاۃ، فصل في مقدار القراء ۃ في التراویح:١/٢٣٧، رشیدیۃ).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی