بیوی شوہر کے وطن اصلی میں مقیم ہے یا مسافر؟

بیوی شوہر کے وطن اصلی میں مقیم ہے یا مسافر؟

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص کا آبائی گاؤں مانسہرہ ہے ، اب وہ کراچی میں رہتا ہے اور یہی شادی کی ہے، اس نے اپنے گاؤں کو بالکلیہ چھوڑا نہیں، اب اگر آبائی وطن جاتا ہے تو وہاں قصر کرے گا یا اتمام؟ اور اس کی بیوی شوہر کے ساتھ یا شوہر کے بغیر اس کے گاؤں جاتی ہے، تو قصر کرے گی یا اتمام؟

جواب

صورت مسئولہ میں مذکورہ شخص  نے چوں کہ اپنے آبائی وطن (مانسہرہ) کو بالکلیہ نہیں چھوڑا، اس لیے اس کا وطن اصلی ختم نہیں ہوا، لہذا یہ شخص جب اپنے آبائی گاؤں جائے گا ،تو پوری نماز پڑھے گا۔
بیوی وطن اصلی میں شوہر کے تابع ہے یا نہیں؟ اس کا صریح جزئیہ تو نہیں مل سکا، البتہ فقہائے کرام رحمہم اللہ کی عبارات سے معلوم ہوتا ہے کہ بیوی جب شوہر کے ساتھ اس کے وطن اصلی جائے گی، تو شوہر کے تابع ہونے کی وجہ سے اتمام کرے گی، اگر شوہر کے بغیر (پندرہ دن سے کم مدت کے لیے) جائے گی، تو قصر نماز پڑھے گی۔
لما في غنیۃ المستملي:
’’فأصلي: وھو مولد الإنسان أو موضع تأھل بہ......ولو کان لہ أھل ببلدتین فأیتھما دخلھما صار مقیما، وإن کانت زوجتہ في إحداھما، وبقي لہ فیھا دور وعقار، قیل: تبقی...... وقیل: لا تبقی‘‘.(فصل في صلاۃ المسافر، البحث الرابع: ٤٦٨:مکتبۃ نعمانیۃ)
وفي البحر الرائق:
’’وفي المجتبی نقل القولین فیما إذا نقل أھلہ ومتاعہ وبقي لہ دور وعقار ،ثم قال وھذا جواب واقعۃ ابتلینا بھا وکثیر من المسلمین المتوطنین في البلاد ولھم دور وعقار في القری البعیدۃ منھا یصیفون بھا بأھلھم ومتاعھم فلا بد من حفظھا أنھما وطنان لہ لا یبطل أحدھما بالآخر‘‘.(کتاب الصلاۃ، باب المسافر: ٢/ ٢٣٩:رشیدیۃ)
وفي الفتاوی السراجیۃ:
’’الأصل أن من کان تبعا لإنسان بحیث یلزمہ طاعتہ یصیر مقیما بإقامتہ کالمرأۃ مع زوجھا‘‘.(کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ المسافر: ٧٨، مکتبۃ الزمزم)
وفي التنویر مع رد المحتار:
’’(والمعتبر نیۃ المتبوع)؛ لأنہ الأصل (لا التابع کامرأۃ) وفاھا مھرھا المعجل‘‘.
’’قولہ: (لانہ الأصل) فھو المتمکن من الإقامۃ والسفر.
قولہ:(وفاھا مھرھا المعجل) وإلا فلا تکون تبعا لأن لھا أن تحبس نفسھا عن الزوج للمعجل دون المؤجل ولا تسکن حیث یسکن بحر‘‘.(کتاب الصلاۃ، مطلب في الوطن الأصلي ووطن الإقامۃ: ٢/ ٧٤٣، دار المعرفۃ).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:176/263