بیئر پینا کیسا ہے؟

بیئر پینا کیسا ہے؟

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بیئر شراب کی ایک قسم ہے، جس میں%8 الکحل اور%92 آب جو یا آب گندم ہوتا ہے، اور اس کے پینے سے پہلی دفعہ پینے والے کو ہلکا سا نشہ ہوتا ہے، جس میں بندے کے حواس باقی ہوتے ہیں، برائے مہربانی یہ بتادیں کہ اس کا پینا حلال ہے، یا حرام؟

جواب

بیئر شراب پینا جائز نہیں ہے۔
لما في صحیح البخاري:
’’عن سعید بن أبي بردۃ عن أبیہ قال: بعث النبي صلی اللہ علیہ وسلم جدہ أبا موسی ومعاذا إلی الیمن فقال: (یسرا ولا تعسرا وبشرا ولا تنفرا وتطاوعا).فقال أبو موسی: یا نبي اللہ، إن أرضنا بھا شراب من الشعیر المزر وشراب من العسل البتع فقال: (کل مسکر حرام)‘‘.(کتاب المغازي، باب بعث أبي موسی ومعاذ بن جبل رضي اللہ عنھما إلی الیمن، رقم الحدیث: ٢٣٤٤، ص: ٧٣٥: دار السلام)
وفي سنن أبي داود:
’’عن ابن عمر رضي اللہ عنھما، یقول: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: لعن اللہ الخمر وشاربھا وساقیھا وبائعھا ومبتاعھا وعاصرھا ومعتصرھا وحاملھا والمحمولۃ إلیہ‘‘.(کتاب الأشربۃ، با ب تحریم الخمر، ٢/ ١٦١:ایچ ایم سعید)
وفي البحر:
’’الشراب ما یسکر والمحرم منھا أربعۃ: الخمر وھي النيء من ماء العنب إذا غلی واشتد وقذف بالزبد وحرم قلیلھا وکثیرھا..........والطلاء وھو العصیر...... والسکر وھو النيئ.....‘‘.(کتاب الأشربۃ، ٨/ ٣٩٩:رشیدیۃ).فقط. واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:177/50