بیئر والی فیکٹری میں کام کرنے کا حکم

بیئر والی فیکٹری میں کام کرنے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بیئر شراب کی ایک قسم ہے، جس میں%8 الکحل اور%92 آب جو یا آب گندم ہوتا ہے، اس قسم کی بیئر والی فیکٹری میں کام کرنے والے مزدور کی کمائی حلال ہے یا حرام؟
مذکورہ مسئلہ کے بارے میں آگاہ فرماکر مشکور فرمائیں، جناب کی عین نوازش ہوگی۔ شکریہ

جواب

بیئر شراب والی فیکٹری میں کام کرنا جائز نہیں، اور اس فیکٹری میں کام کرنے والے مزدور کی کمائی حلال نہیں ہے، لہذا اس کے علاوہ کوئی اور حلال روزگار تلاش کیا جائے۔
لما في التنزیل:
«ولا تعاونوا علی الإثم والعدوان».(سورۃ المائدۃ: ٢)
وفي بدائع الصنائع:
’’ومن استأجر حمالا یحمل لہ الخمر، فلہ الأجر في قول أبي حنیفۃ، وعند أبي یوسف ومحمد، لا أجر لہ، کذا ذکر في الأصل، وذکر في الجامع الصغیر أنہ یطیب لہ الأجر في قول أبي حنیفۃ وعندھما یکرہ‘‘.(کتاب الإجارۃ، ٦/ ٣:رشیدیۃ).فقط. واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:177/51