بعد کی دو سنتیں ظہر سے قبل پڑھنے کا حکم

بعد کی دو سنتیں ظہر سے قبل پڑھنے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء دین اس ضمن میں کہ اگر ظہر کی دو سنتیں اور دو نفل فرض سے قبل ہی وقت ہونے کی بناء پر پڑھ لی جائیں (کسی مجبوری کے تحت مثلاً نماز کے فوراً بعد کہیں جانا ہو)کیا ایسا کرنا شرعاً جائز ہے؟

جواب

ظہر کے بعد دو سنتیں ظہر سے قبل نہیں پڑھی جاسکتیں،اگر پڑھ لے تو وہ نفل بن جائیں گی،کیوں کہ ان کا وقت ظہر کی نماز کے بعد ہے۔فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی