بارہ ربیع الاول کے دن ’’عید مبارک ‘‘کہنا اور عیدی تقسیم کرنا

بارہ ربیع الاول کے دن ’’عید مبارک ‘‘کہنا اور عیدی تقسیم کرنا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بارہ ربیع الاول کے دن لوگ آپس میں ایک دوسرے کو عید کی مبارک باد دیتے ہیں،اور عیدی تقسیم کرتے ہیں ؟کیا ایسا کرنا درست ہے؟قرآن وسنت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔

جواب

صورت مسئولہ میں بارہ ربیع الاول کو ایک دوسرے کو عید مبارک باد دینا اور عیدی تقسیم کرنا بدعت ہے، جس سے بچنا لازم ہے۔
لما في سنن أبي داؤد:
’’عن أنس رضي اللہ عنہ قال:قدم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم المدینۃ ولھم یومان یلعبون فیھما، فقال: ماھٰذان الیومان؟ قالوا: کنا نلعب فیھما في الجاھلیۃ ،فقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم :إن اللہ قد أبدلکم بھما خیراً منھما: یوم الأضحٰی، ویوم الفطر‘‘.(کتاب الصلاۃ،باب صلاۃ العیدین:170،دارالسلام).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:181/30