بارہ ربیع الاول کو صدقہ کرنا

بارہ ربیع الاول کو صدقہ کرنا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بارہ ربیع الاول میں خیرات کرنا یا دوسروں کا کھانا کیسا ہے؟درست ہے یا نہیں۔

وضاحت:باقی دنوں میں بھی خیرات کرتے ہیں ،لیکن اس دن ضروری اور زیادہ ثواب کا باعث سمجھتے ہیں۔

جواب

صدقہ کرنے کے لیے کوئی دن یا وقت مقرر نہیں ہے، جب چاہے صدقہ دے سکتا ہے، اس کے لیے وقت یا دن مقرر کرنا بدعت ہے،لہٰذا بارہ ربیع الاول کو صدقہ دینے کو لازمی اور زیادہ باعث ثواب سمجھنا بدعت ہے، اس سے اجتناب کریں۔
لما في مشکوٰۃ المصابیح:
’’عن عائشۃ رضي اللہ عنہا قالت: قال رسول اللہﷺ:من أحدث في أمرنا ھٰذا مالیس منہ فھو رد‘‘.(باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ:۴۸/۱،دارالکتب).
وفیہ أیضاً:
وعن أبي ھریرۃ رضي اللہ عنہ قال:قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:من تصدق یعدل تمرۃ من کسب طیب ولا یقبل اللہ إلا الطیب فإن اللہ یتقبلھا بیمینہ ثم یریبھا لصاحبھا کما یربي أحدکم فلوہ حتی تکون مثل الجبل‘‘.(کتاب الزکاۃ،باب فضل الصدقۃ:۳۵۹/۱،دارالکتب).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:165/49