بارہ ربیع الاول کو جانور ذبح کرنے کا حکم

بارہ ربیع الاول کو جانور ذبح کرنے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بارہ ربیع الاول کو حضور علیہ السلام کی ایصال ثواب کی نیت سے جانور ذبح کرنا کیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ دن اور وقت کی تعیین کئے بغیر کسی بھی دن اور وقت کسی بھی عبادت کا ایصال ثواب آپ ﷺ کے لیے درست ہے، ورنہ مخصوص دن اور وقت کے ساتھ خاص کرنے سے بدعت بن جاتی ہے، لہٰذا صورت مسئولہ میں دن اور وقت کی تعیین ہونے کی بناء پر ایسا کرنا بدعت ہے۔
لما في الاعتصام للشاطبي:
’’ومنھا:التزام الکیفیات ،والھیئات المعینۃ، کالذکر بھیئۃ الاجتماع علی صوت واحد،واتخاذ یوم ولادۃ النبيﷺ عیداً وما أشبہ ذلک .ومنھا:الزام العبادات المعینۃ في أوقات معینۃ،لم یوجد لھا ذلک التعیین في الشریعۃ، کالتزام صیام یوم النصف من شعبان وقیام لیلتہٖ‘‘.(باب في تعریف البدع وبیان معناہ،وما اشتق منہ لفظاً،ص:25،دارالمعرفۃ).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:181/28