کیا سفر میں روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے؟

Darul Ifta

کیا سفر میں روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے؟

سوال

کیا فرماتے ہیں علما ئے کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ  اگر ایک شخص یہاں (کراچی) سے راولپنڈی جانے کا ارادہ کرتا ہے تو یہاں ہی سے روزہ نہ رکھنے کی  اس کو اجازت ہو گی،یا نہیں؟

جواب

جب یہ شخص سفر شروع کرے جو کہ شرعی بھی ہے تو اس کے لیے سفر شروع کرتے ہی روزہ نہ رکھنا جائز ہے،البتہ اس نے روزہ رکھنے کے بعد پھر سفر شروع کیا ہے تو اس کو افطار کرنا جائز نہیں بلکہ اس کو پورا کرنا چاہیے۔

منھا السفر: الذي یبیح الفطر وھو لیس بعذر في الیوم الذي أنشأ السفر فیہ، کذا في ''الغیاثیۃ''. فلو سافر نہارا لا یباح لہ الفطر في ذلک الیوم، وإن أفطر لا کفارۃ علیہ بخلاف ما لو أفطر ثم سافر، کذا في ''محیط السرخسي''. (الھندیۃ، کتاب الصوم، الباب الخامس في الأعذار التي تبیح الإفطار: ١/٢٠٦، رشیدیۃ)

''الأعذار التي تبیح الإفطار منھا السفر الذي یبیح الفطر۔۔۔۔۔۔ فلو سافر نھارا، لایباح لہ الفطر في ذلک الیوم.
وإن أفطر، لاکفارۃ علیہ''. (الفتاوی العالمکیریۃ، کتاب الصوم، الباب الخامس في الأعذار التي تبیح الإفطار: ١/٢٠٦، رشیدیۃ).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

footer