کیا دم کی جگہ قیمت ادا کرنے سے دم ساقط ہوجائے گا؟

کیا دم کی جگہ قیمت ادا کرنے سے دم ساقط ہوجائے گا؟

سوال

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص دم کی جگہ اس کی قیمت ادا کردے ،تو کیا ایسا کرنے سے دم ساقط ہوجائے گا یا دم ادا کرنا ضروری ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں دم کی جگہ قیمت ادا کرنے سے دم ساقط نہیں ہوگا، بلکہ دم ادا کرنا ضروری ہے۔
لما في إرشاد الساري:
’’(ولایجوز عن الدم) أي: بدلا عنہ (أداء القیمۃ) أي: صرف قیمتہ ولو حیا (إلا إذا أکل أو تلف مما لایجوز) أي: لہ(الأکل منہ فعلیہ قیمتہ) أي: حینئذ (یتصدق بھا) أي: علی الفقراء‘‘. (فصل في أحکام الدماء وشرائط جوازھا، ص:435، دارالکتب العلمیۃ بیروت)
وکذا في غنیۃ الناسک:
(باب الجنایات: فصل في شرائط کفاراتھا الثلاث، مطلب في شرائط جواز الدم، ص:409،410، المصباح).فقط. واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:184/191