حالت احرام میں حجر اسود پر لگی ہوئی خوشبو کو چومنا کیسا ہے؟

حالت احرام میں حجر اسود پر لگی ہوئی خوشبو کو چومنا کیسا ہے؟

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام درج ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ حالت احرام میں حجرِ اسود پر خوشبو لگی ہوئی ہونے کی صورت میں حجرِ اسود کو چھونا یا چومنا کیسا ہے؟

ازراہِ کرم قرآن وسنت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔

جواب

واضح رہے کہ حجرِ  اسود پر خوشبو لگی ہوئی ہوتی ہے، جس کی وجہ سے حالتِ احرام میں اسے ہاتھ لگانے،چھونے یا چومنے سے اجتناب کیا جائے۔

لما في المبسوط:

’’وإن استلم الرکن فأصاب فمہ أو یدہ خلوق کثیر فعلیہ دم،وإن کان قلیلا فعلیہ صدقۃ،إذ لافرق بین أن یکون الخلوق التزق بہ من الرکن أو من موضع آخر‘‘.(کتاب الحج،۲۱۳/۴:دارالفکر).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.

فتویٰ نمبر:179/119

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی