کیاعشاء کی دو سنتوں کے بعد نفل کا ثبوت ہے

کیاعشاء کی دو سنتوں کے بعد نفل کا ثبوت ہے

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ عشاء کی نماز میں دوسنت مؤکدہ کے بعد جو دو نفل ہیں، کیا وہ احادیث سے ثابت ہے ،یا نہیں؟ اگر ثابت ہے تو کیا حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے خود ان کو ادا فرمایا ہے یانہیں؟

جواب

عشاء کی نماز میں دو سنت مؤکدہ کے بعد دو یا چار رکعت نفل پڑھنا (وتروں سے پہلے ) یہ مستحب ہے اور یہ نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔

''عَنْ شُرَیْحِ بْنِ ہَانِئٍ، عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا، قَالَ: سَأَلْتُہَا عَنْ صَلَاۃِ رَسُولِ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: مَا صَلَّی رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْعِشَاء َ قَطُّ فَدَخَلَ عَلَیَّ إِلَّا صَلَّی أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ.''(سنن أبی داؤد ، باب الصلاۃ  بعد العشاء، ۱/۹۲،امدادیہ).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی