کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ کیا جس کپڑے میں ڈیزل اور مٹی لگی ہوئی ہو اس سے نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں ؟حالاں کہ اس کے پاس صاف کپڑے موجود ہیں ،نیز کپڑوں پرڈیزل پٹرول کا میل کچیل ہوتا ہے؟
صورت مسؤلہ میں ڈیزل اور پٹرول دونوں پاک ہیں اور اصول فقہ کی قاعدہ کے مطابق جو چیز پاک ہوتی ہے جیسا کہ کپڑے وغیرہ اس کے ساتھ نماز پڑھنا جائز ہے،باقی بہتر یہ ہے کہ صاف کپڑے سے نماز ادا کرے۔
''(وَصَلَاتُہُ فِی ثِیَابٍ بِذْلَۃٍ) یَلْبَسُہَا فِی بَیْتِہِ (وَمِہْنَۃٍ) أَیْ خِدْمَۃٍ، إنْ لَہُ غَیْرَہَا وَإِلَّا لَا،وَفَسَّرَہَا فِی شَرْحِ الْوِقَایَۃِ بِمَا یَلْبَسُہُ فِی بَیْتِہِ وَلَا یَذْہَبُ بِہِ إلَی الْأَکَابِرِ وَالظَّاہِرُ أَنَّ الْکَرَاہَۃَ تَنْزِیہِیَّۃٌ.(الدر المحتار:١/٦٤٠،٦٤١، سعید).
فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی