وتروں کا مستحب وقت کون سا ہے؟

وتروں کا مستحب وقت کون سا ہے؟

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ وتروں کا مستحب وقت اخیر رات کا حصہ ہے، یا آدھی رات سے پہلے جو کہ وقت عشاء کے لیے مخصوص ہے؟

جواب

آخری وقت مستحب ہے ،بشرطیکہ اٹھ سکنے کا یقین ہو،ورنہ شروع وقت میں ادا کرنا بہتر ہے ،تاکہ قضا نہ ہوں۔

''(وَالْوِتْرُ إلَی آخِرِ اللَّیْلِ لِمَنْ یَثِقُ بِالِانْتِبَاہِ) أَیْ نُدِبَ تَأْخِیرُ الْوِتْرِ إلَی آخِرِ اللَّیْلِ إذَا کَانَ یَثِقُ مِنْ نَفْسِہِ أَنَّہُ یَنْتَبِہُ لِیُصَلِّیَ۔۔۔فَإِنْ لَمْ یَثِقْ بِالِانْتِبَاہِ أَوْتَرَ قَبْلَ النَّوْمِ.''(تبیین الحقائق، کتاب الصلوٰۃ ١/٢٢٦، دارالکتب العلمیۃ بیروت).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی