نماز میں اگر ستر ڈھکا ہو اور ہاتھ کلائی تک کھلا ہوا ہو تو نماز کا حکم

نماز میں اگر ستر ڈھکا ہو اور ہاتھ کلائی تک کھلا ہوا ہو تو نماز کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر ستر ڈھکا ہوا ہو، تو کیا ہاتھ کلائی تک باہر نکال کر نماز پڑھنا جائز ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں نماز پڑھنا جائز ہے۔
لما في مختصر القدوري:
’’قولہ:(وبدن المرأۃ الحرۃ کلہ عورۃ إلا وجھھا وکفیھا) فیہ إشارۃ إلی أن القدم عورۃ وفیہ خلاف، ففي الھدایۃ: الأصح أنہ لیس بعورۃ، وقیل: الصحیح أنہ عورۃ في حق النظر والمس، ولیس بعورۃ في حق الصلاۃ والمشي، والمراد من الکلف باطنہ، أما ظاھرہ فعورۃ، ولو انکشف ربع قدمھا علی قول من جعلہ‘‘.(باب شروط الصلاۃ التي تتقدمھا: ٦٨: معھد عثمان بن عفان کراتشي).فقط. واللہ تعالٰی اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:177/35