کیا فرماتے ہیں علما ئے کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ کیا نفل اعتکاف کے لیے روزہ شرط ہے؟ اگر کوئی یہ منت مانے کہ میں صرف رات میں اعتکاف بیٹھوں گا ،تو اس طرح منت ماننا شریعت کی رو سے کہاں تک درست ہے؟
نفل اعتکاف کے لیے روزہ شرط نہیں ،اور فتاویٰ عالمگیری میں ہے کہ فقط رات کے اعتکاف کے لیےمنت ماننا صحیح نہیں، ہاں اگر دن اور رات کی نیت کرلے تو جائز ہے۔’’فلو شرع في نفلہ ثم قطعہ لا یلزمہ قضاؤہ، لأنہ لا یشترط لہ الصوم علی الظاہر من المذہب‘‘.(رد المحتار، کتاب الصوم، باب الاعتکاف: ٢/٤٤٤، سعید)
’’ولو نذر اعتکاف لیلۃ أو یوم قد أکل فیہ لم یصح‘‘.(الھندیۃ، کتاب الصوم، الباب السابع في الاعتکاف: ١/٢١١، رشیدیۃ).
فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی