مسافراپنے شہر کی آبادی سے نکلنے کے بعد قصر کرےگا؟

مسافراپنے شہر کی آبادی سے نکلنے کے بعدقصر کرےگا؟

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ ایک آدمی کو سو کلو میٹر کا سفر طے کرنا ہے، کیا گھر سے نکلتے ہی مسافر شمار ہو گا؟ یا شہر کی آبادی سے نکلنے کے بعد؟ مثلاً کسی کا گھر گارڈن (کراچی) میں ہے، شرعی سفر کے ارادے سے گھر سے نکلتا ہے، اب یہ شخص گارڈن کی حدود  لی مارکیٹ وغیرہ میں نماز قصر کرے گا ،یا کراچی سے نکلنے کے بعد قصر شروع کرے گا؟اسی طرح سفر شرعی سے واپسی کے بعد کراچی میں داخل ہونے سے مقیم شمار ہو گا، یا لی مارکیٹ ، گارڈن اپنے گھر پہنچے تک مسافررہے گا؟

جواب

یہ شخص کراچی کے مضافات سے نکلنے کے بعد قصر کرے گا، یعنی جہاں تک کراچی کی رہائشی آبادی ہے، اس سے گزر جانے کے بعد مسافر شمار ہو گا ،او رواپسی پر اسی جگہ داخل ہوتے ہی مقیم سمجھا جائے گا ،جہاں سے وہ شرعاً مسافر بنا تھا۔

''قَالَ مُحَمَّد - رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی- یَقْصر حِینَ یَخْرُجُ مِنْ مِصْرِہِ وَیُخَلِّفُ دُورَ الْمِصْرِ، کَذَا فِی الْمُحِیطِ۔۔۔وَالصَّحِیحُ مَا ذُکِرَ أَنَّہُ یُعْتَبَرُمُجَاوَزَۃُ عُمْرَانِ الْمِصْرِلَا غَیْرُ إلَّا إذَا کَانَ ثَمَّۃَ قَرْیَۃٌ أَوْ قُرًی مُتَّصِلَۃٌ بِرَبَضِ الْمِصْرِ فَحِینَئِذٍ تُعْتَبَرُ مُجَاوَزَۃُ الْقُرَی بِخِلَافِ الْقَرْیَۃِ الَّتِی تَکُونُ مُتَّصِلَۃً بِفِنَاء ِ الْمِصْرِ فَإِنَّہُ یَقْصُرُ الصَّلَاۃَ وَإِنْ لَمْ یُجَاوِزْ تِلْکَ الْقَرْیَۃَ، کَذَا فِی الْمُحِیطِ۔۔۔وَکَذَا إذَا عَادَ مِنْ سَفَرِہِ إلَی مِصْرِہِ لَمْ یُتِمَّ حَتَّی یَدْخُلَ الْعُمْرَانَ.''(الھندیۃ،الباب الخامس عشر فی صلاۃ المسافر،١/١٣٩، رشیدیۃ).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی