کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ افواج پاکستان میں ماتحت ہونے کی حیثیت سے نیت اقامت کا اختیار کس کو ہو گا،کیوں کہ ہر یونٹ کا اعلیٰ افسر اپنے سے اوپر والے کا ماتحت ہوتا ہے، حتی کہ کمانڈر انچیف تک یہ سلسلہ پہنچتا ہے۔
دوران سفر یونٹ میں جو افسر اعلیٰ موجود ہو گا،اسی کی نیت اقامت معتبر ہے، تاوقتیکہ افسران بالا سے کوئی دوسرا حکم نہ آجائے۔''(قَوْلُہُ حَتَّی یَدْخُلَ مِصْرَہُ أَوْ یَنْوِیَ الْإِقَامَۃَ نِصْفَ شَہْرٍ فِی بَلَدٍ أَوْ قَرْیَۃٍ)۔۔۔۔وقید نصف شھر؛لأن أقامۃ مادونھا لاتوجب الإتمام.''(البحرالرائق، باب صلاۃ المسافر،٢/٢٣٩، رشیدیۃ).
فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی