قضاء نماز کے لیے اذان واقامت کہنا

قضاء نماز کے لیے اذان واقامت کہنا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ اگر قضا نماز پڑھی جائے تو اس کے ساتھ اقامت واذان کہنا واجب ہے ،یا سنت ،یا مستحب؟

جواب

عالمگیری (ج ۱،ص:۵۵)کی عبارات سے معلوم ہوتا ہے کہ فوت شدہ نمازوں کے لیے اذان اور اقامت کہنا سنت ہے ،یہ تب ہےجب قضا مسجد میں نہ پڑھ رہے ہوں،اگر قضا مسجد میں کی جارہی ہےتو وہاں اذان واقامت نہ کہی جائے۔

لمافي الفتاوى الهندية:

"ومن فاتته صلاة في وقتها فقضاها أذن لها وأقام واحدًا كان أو جماعةً، هكذا في المحيط.(1 / 55ط:دارالفکر)

''فالأذان للفائتۃ فی المسجد أولی بالمنع.''(البحر الرائق، کتاب الصلوٰۃ، باب الأذان،١/٤٥٥، رشیدیۃ).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی