کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ فجر کی سنت اور فرض کے درمیان سجدہ تلاوت کرسکتے ہیں یا نہیں؟
طلوع فجر سے طلوع آفتاب تک سجدہ تلاوت ادا کرسکتے ہیں، صرف نوافل ممنوع ہیں ،جب کہ سجدہ تلاوت واجب ہے، نفل نہیں۔
''(بَعْدَ صَلَاۃِ فَجْرٍ وَ) صَلَاۃِ (عَصْرٍ)وَلَوْ الْمَجْمُوعَۃُ بِعَرَفَۃَ (لَا)یُکْرَہُ (قَضَاء ُ فَائِتَۃٍ وَ)لَوْ وِتْرًا أَوْ (سَجْدَۃَ تِلَاوَۃٍ وَصَلَاۃَ جِنَازَۃٍ وَکَذَا).''(الدر المختار، کتاب الصلوٰۃ، ١/٢٧٥، سعید).
فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی