عید کی نماز میں پہلی رکعت کی تکبیرات چھوٹ جائیں تو کیا کرے؟

عید کی نماز میں پہلی رکعت کی تکبیرات چھوٹ جائیں تو کیا کرے؟

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام درج ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ ایک آدمی نماز عید میں ابتداء سے شریک نہ ہوسکا، یعنی چند تکبیریں چھوٹ جائیں تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

عید کی نماز میں پہلی رکعت کی تکبیراتِ زوائد کے بعد شامل ہونے والے شخص کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ تکبیرِ تحریمہ کہنےکے بعد تکبیراتِ زوائد کہے، اگرچہ امام قراءت شروع کر چکا ہو اور اگر امام رکوع میں جا چکا ہو اس کے بعد نماز میں شامل ہوا تو  وہ رکوع میں جا کر زائد تکبیریں کہہ لے۔
لما في الدر مع الرد:
’’(ولو أدرك) المؤتم (الإمام في القيام) بعدما كبر (كبر) في الحال برأي نفسه؛ لأنه مسبوق.
(فلو لم يكبر حتى ركع الإمام قبل أن يكبر) المؤتم (لا يكبر) في القيام (و) لكن (يركع ويكبر في الركوع) على الصحيح؛ لأن للركوع حكم القيام فالإتيان بالواجب أولى من المسنون‘‘.(کتاب الصلاۃ، باب العیدین:۲/۱۷۳،۱۷۴،دارالفکر بیروت).فقط.واللہ اعلم بالصواب.

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی