کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ نماز جنازہ کو سرکاری جگہ پر یا اور کسی کی جگہ پر بغیر اجازت پڑھا سکتے ہیں یا نہیں؟
اگر جگہ ایسی ہو کہ اس کے اطراف میں کسی قسم کا احاطہ یا چار دیواری ہو تو بغیر اجازت پڑھنا درست نہیں اور اگر کسی قسم کا احاطہ نہ ہو تو درست ہے ۔اور اصل مدار عرف پر ہے کہ اگر عرفاً بلا اجازت کسی کی جگہ پر نماز پڑھنے سے لوگ منع نہ کرتے ہوں تو پڑھنا جائز ہے،ورنہ نہیں۔ وفي الرد: [تنبیہ].نقل سیدي عبدالغني عن الأحکام لوالدہ الشیخ إسمٰعیل أن النزول في أرض الغیر، إن کان لھا حائط أوحائل یمنع منہ وإلا فلا، والمعتبر فیہ العرف، قال یعني عرف الناس بالرضا وعدمہ.(رد المحتار: کتاب الصلاۃ، مطلب في الصلاۃ في الأرض المغصوبۃ: ١/٣٨١،سعید)
تکرہ صلاۃ الجنائز في الشارع وأراضي الناس .(حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح،کتاب الصلاۃ، باب أحکام الجنائز،فصل: السلطان أحق بصلاتہ: ٥٩٦، قدیمی).
فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی