کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ وتر کی تیسری رکعت میں دعائے قنوت کی تکبیر کے لیے ہاتھ اٹھاتے وقت نظر قبلہ کی طرف ہونی چاہیے یا سجدے کی جگہ پر؟وضاحت فرمادیں۔
فقہائے کرام نے نماز کے آداب میں فرمایا ہے کہ قیام کی حالت میں سجدے کی جگہ پر، رکوع کی حالت میں اپنے پاوٴں پر، سجدے میں اپنی ناک کو اور بیٹھنے کے وقت اپنی گود کی طرف دیکھنا چاہیے، لہٰذا صورت مسئولہ میں بھی نظر سجدے کی جگہ پر ہونی چاہیے۔
لما في الدر المختار:
(ولها آداب) تركه لا يوجب إساءة... (نظره إلى موضع سجوده حال قيامه، وإلى ظهر قدميه حال ركوعه، وإلى أرنبة أنفه حال سجوده، وإلى حجره حال قعوده، وإلى منكبه الأيمن والأيسر عند التسليمة الأولى والثانية) تحصيل الخشوع.
وفي الرد:
وفي ذلك حفظ له عن النظر إلى ما يشغله.(كتاب الصلاة، آداب الصلاة: 2/214، رشيدية).
فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتوی نمبر: 155/30