دوران اقامت مقتدیوں کا امام کو دیکھ کر کھڑا ہونا

دوران اقامت مقتدیوں کا امام کو دیکھ کر کھڑا ہونا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ حضرت ابی قتادہؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ” جب اقامت کہی جائے تو اس وقت تک کھڑے نہ ہوا کرو جب تک مجھے دیکھ نہ لو “(مسلم شریف) کیا مندرجہ بالا روایت درست ہے یا غلط ہے؟

جواب

حضرت ابوقتادہؓ کی یہ حدیث صحیح مسلم (صفحہ نمبر٢٢٠)میں نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم سے ثابت اور صحیح ہے یہ حدیث اس پردال ہے کہ جماعت کے وقت اگر امام مسجد سے باہر ہو تو وہ جب تک مسجد میں داخل نہ ہو تو مقتدیوں کے لیے کھڑا ہونا مکروہ ہے اور وجہ ظاہر ہے کہ قیام نماز ادا کرنے کے لیے ہے، اور وہ بغیر امام کے ممکن نہیں ہے، لہٰذا بغیر امام کے قیام مفید نہ ہو گا۔

''عَنْ أَبِی قَتَادَۃَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: إِذَا أُقِیمَتِ الصَّلَاۃُ فَلَا تَقُومُوا حَتَّی تَرَوْنِی.'' (مسلم، کتاب الصلوٰۃ، باب حتی یقوم الناس للصلوٰۃ ٢٢٠، قدیمی)

''وإن دخل عن قدام، قالوا: (حین یقع بصرھم علیہ) وشروع الإمام (فی الصلوٰۃ) قد قیل: قدقامت الصلوٰۃ.''(الدر المختار، کتاب الصلوٰۃ، ١/٤٧٩، سعید).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی