خنثی مشکل کی نماز جنازہ کی نیت کا طریقہ

Darul Ifta

خنثی مشکل کی نماز جنازہ کی نیت کا طریقہ

سوال

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ خنثی مشکل کی جنازہ کی نیت اور آخری دعا کس طرح ہو گی ؟

جواب

نماز جنازہ کی نیت میں میت کی تعیین ضروری نہیں ہے، بلکہ دل سے صرف نماز جنازہ کی ادائیگی کی نیت کافی ہے،لہٰذا خنثی مشکل کی نماز جنازہ کی نیت میں بھی مطلق نماز جنازہ کی نیت کی جائے گی،اور میت جب بالغ ہو تو مرد ہو یا عورت اس کے لیے ایک ہی دعا پڑھی جاتی ہے، لہٰذا خنثی مشکل بالغ ہو تو اس کے لیے ایک ہی دعا پڑھی جائے گی اور اگر نابالغ ہو تو اختیار ہے کہ چاہے لڑکے والی دعا پڑھے یا لڑکی والی ۔
سننھا أربع ۔۔۔ والرابع من السنن الدعاء للمیت۔۔۔ بعد التکبیرۃ الثالثۃ ولا یتعین لہ أي الدعاء (شيئ) سوی کونہ بأمور الأخرۃ.(مراقي الفلاح مع حاشیۃ الطحطاوي، کتاب الصلاۃ، باب أحکام الجنائز، فصل: الصلاۃ علیہ: ٥٨٣، ٥٧٥، قدیمی)
وحاصلہ أنہ کالأنثی في جمیع الأحکام إلا في مسائل ۔۔۔۔ الخ (الأشباہ والنظائر، أحکام الخنثی المشکل: ٣/٣٧٩، إدارۃ القرآن).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

footer