کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ کیا حج کرنے سے پہلے پچھلی قضا شدہ نمازوں اور روزں کی ادائیگی ضروری ہے؟
حج کے آداب میں یہ ہے کہ حج پر جانے سے پہلے اپنی تمام فوت شدہ نمازوں کی قضاء اداکرے اور آئندہ کے لیے عزم کہ ہو سکتا ہے،میں حج کرکے پھر واپس نہ آسکوں، اس لیے بہتر یہ ہے کہ قضا شدہ نماز اور روزہ کو ادا کر لے مگر ضرور ی نہیں۔
''(وآما أدابہ)۔۔۔۔وَقَضَاء ِ مَا قَصَّرَ فِی فِعْلِہِ مِنْ الْعِبَادَاتِ، وَالنَّدَمِ عَلَی تَفْرِیطِہِ فِی ذَلِکَ،وَالْعَزْمِ عَلَی عَدَمِ الْعَوْدِ إلَی مِثْلِ ذَلِکَ،کَذَا فِی الْبَحْرِ الرَّائِقِ.(الھندیۃ،کتاب المناسک،١/٢١٩،رشیدیۃ).
فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی