کیا فرماتے ہیں علما ئے کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ ایک عورت نے رمضان میں روزہ رکھا اور دن میں کسی وقت حائضہ ہوگئی،تو کیا اس عورت پر اس دن کے روزے کی قضاء لازم ہے یا نہیں؟
رد المحتار کی ایک عبارت سے واضح اورمتحقق ہوا ہے کہ مذکورہ عورت پر اسی دن کے روزہ کی قضاءلازم ہے۔
''ولو شرعت تطوعا فیہما فحاضت قضتہما.
وفي الرد:(قولہ: ولو شرعت تطوعا فیہما) أي:في الصلاۃ والصوم؛ أما الفرض ففي الصوم تقضیہ دون الصلاۃ''.(الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الطھارۃ، باب الحیض: ١/٢٩١، سعید)
''إذا حاضت المرأۃ أو نفست:أفطرت وقضت،بخلاف الصلاۃ؛ لأنھا تحرج في قضائھا''.(الھدایۃ،کتاب الصوم،باب مایوجب القضاء والکفارۃ:۲/۱۲۹،البشریٰ).
فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی