جمعہ وعیدایک دن میں جمع ہوجائیں تو کیا خطبہِ جمعہ ساقط ہوجائے گا؟

جمعہ وعیدایک دن میں جمع ہوجائیں تو کیا خطبہِ جمعہ ساقط ہوجائے گا؟

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ کیا جمعہ کے دن عیدین میں سے کوئی آجائیں تو عید کے خطبے میں شرکت کی وجہ سے جمعہ کے خطبہ کی فرضیت ساقط ہو جاتی ہے ؟ جیسے بعض حضرات کا کہنا ہے کہ جس نے عید کا خطبہ سنا ہو،اس کے لیے نماز جمعہ کی جگہ ظہر کی نماز کافی ہے۔

جواب

اگر عیدین میں سے ایک عید جمعہ کے ساتھ جمع ہو جائے، تو دونوں نمازیں بمعہ خطبہ پڑھنا واجب ہے، ایک میں خطبہ پڑھنے سے دوسری کا خطبہ ساقط نہیں ہوتا۔

''فَلَوْ اجْتَمَعَا لَمْ یَلْزَمْ إلَّا صَلَاۃُ أَحَدِہِمَا، وَقِیلَ الْأَوْلَی صَلَاۃُ الْجُمُعَۃِ، وَقِیلَ صَلَاۃُ الْعِیدِ کَذَا فِی الْقُہُسْتَانِیِّ عَنْ التُّمُرْتَاشِیِّ.قُلْت:قَدْ رَاجَعْت التُّمُرْتَاشِیَّ فَرَأَیْتہ حَکَاہُ عَنْ مَذْہَبِ الْغَیْرِ وَبِصُورَۃِ التُّمُرْتَاشِیِّ فَتَنَبَّہْ.''  

قال ابن عابدین:(قَوْلُہُ عَنْ مَذْہَبِ الْغَیْرِ)أَیْ مَذْہَبِ غَیْرِنَا أَمَّا مَذْہَبُنَا فَلُزُومُ کُلٍّ مِنْہُمَا. قَالَ فِی الْہِدَایَۃِ نَاقِلًا عَنْ الْجَامِعِ الصَّغِیرِ: عِیدَانِ اجْتَمَعَا فِی یَوْمٍ وَاحِدٍ فَالْأَوَّلُ سُنَّۃٌ وَالثَّانِی فَرِیضَۃٌ وَلَا یُتْرَکُ وَاحِدٌ مِنْہُمَا.''(الدر المختارمع ردالمحتار،کتاب الصلوٰۃ ٢/١٦٦، سعید).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی