کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ باغیچے میں گوبر کی کھاد ڈالتے ہیں ، گوبرابھی تک تازہ ہو یا پرانا ہوچکا ہو خشک ہو یا تربہر صورت اس پر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے ؟ اگر اس کی تری جسم یا کپڑوں کو لگ جائے تو جسم اور کپڑے ناپاک ہوں گے یا نہیں ؟ اگر مقدار سے حکم پر فرق پڑتا ہو تو اس کی بھی تفصیل بیان فرمائیں ۔
واضح رہے کہ گھاس اگر لمبی اور اس قدر گھنی ہوکہ وہ کھا د جو اس میں ڈالی ہوئی ہے نمازی کے جسم سے نہ لگتی ہو ، تو اس پر نماز پڑھنا مطلقا جائز ہے،اور اگر گھاس اس قدر بڑی نہ ہو ، اور اس کے اندر کھاد ڈالی ہوئی ہو ، تو کھاد اگر مٹی کے ساتھ مل کر مٹی ہوگئی ہو ، تو پھر نماز جائز ہوگی، اور اگر کھاد مٹی میں تبدیل نہ ہوئی ہو ، تو گھاس پر کپڑا بچھائے بغیر نماز نہ ہو گی، کپڑا بچھانے کے بعد اگر جسم یا کپڑے یا مصلی پر اس کی تری کا اثر دوسری جانب آئے ، تو نماز درست نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر: 170/110