تشہد میں شریک مسبوق کیا جمعہ کی نماز مکمل کرےگا، یا ظہر؟

تشہد میں شریک مسبوق کیا جمعہ کی نماز مکمل کرےگا، یا ظہر؟

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ نماز کی دونوں رکعتوں کے مکمل ہونے کے بعد تشہد کی حالت میں اگر کوئی جماعت میں شامل ہو تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد وہ بقیہ نماز، نماز جمعہ پڑھے یا نماز ظہر ادا کرے؟

جواب

جو شخص جمعہ کی نماز کے تشہد میں شریک ہو ،وہ جمعہ کی نماز ہی پوری کرے ،ظہر نہ پڑھے ۔

''(وَمَنْ أَدْرَکَہَا فِی تَشَہُّدٍ أَوْ سُجُودِ سَہْوٍ) عَلَی الْقَوْلِ بِہِ فِیہَا (یُتِمُّہَا جُمُعَۃً)خِلَافًا لِمُحَمَّدٍ.''(الدرالمحتار مع ردالمحتار،کتاب الصلوٰۃ،باب صلاۃ الجمعۃ ،٢/١٥٧)

''وَمَنْ أَدْرَکَہَا فِی التَّشَہُّدِ أَوْ فِی السُّجُودِ أَتَمَّ جُمُعَۃً.''(الھندیۃ،الباب السادس عشر فی صلاۃ الجمعۃ،١/١٤٩،رشیدیۃ).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی