تراویح میں نابالغ بچے کی امامت

تراویح میں نابالغ بچے کی امامت

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ نابالغ بچہ کلامِ پاک کا حافظ ہے ،کیا وہ مردوں کو تراویح پڑھا سکتا ہے ؟

جواب

مختار اور صحیح قول یہ ہے کہ نابالغ بچہ خواہ قریب البلوغ ہی کیوں نہ ہو ،تراویح میں بالغوں کی امامت نہیں کر سکتا اور ان کو تراویح نہیں پڑھا سکتا ۔

ولا یجوز للرجال أن یقتدوا بأمراۃ، أوصبي۔۔۔والمختار أنہ لا یجوز في الصلوات کلھا؛ لأن نفل الصبي دون نفل البالغ.(الھدایۃ : کتاب الصلاۃ ، باب الإمامۃ:١/١٢٣، شرکۃ علمیۃ)
(ولایصح اقتداء رجل بإمراۃ) وخنثی (وصبي مطلقا) ولو في جنازۃ ونفل علی الأصح. (التنویر مع الدر: کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ: ١/٥٧٧، سعید).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی