امام صاحب کا محراب کے اندر کھڑے ہوکر نماز پڑھانا

امام صاحب کا محراب کے اندر کھڑے ہوکر نماز پڑھانا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ مسجد کا محراب مسجد کے اندر شامل ہوتا ہے یا نہیں ؟اگر کوئی امام محراب کے اندر کھڑا ہوتا ہے تو اس سے نماز میں کوئی نقص آئے گا یا نہیں؟

جواب

محراب ،مسجد کے اندر شامل ہے اور اس پر مسجد ہی کے احکام جاری ہوتے ہی، اگر امام مکمل طور پر محراب کے اندر کھڑا ہو تو یہ مکروہ ہے،او راگر قدم باہر ہوں اور مسجد محراب کے اندر ہو یہ صحیح ہے، نماز میں کوئی نقص نہیں آئے گا۔

"ويكره قيام الإمام وحده في الطاق وهو المحراب ولا يكره سجوده فيه إذا كان قائما خارج المحراب هكذا في التبيين".(الفتاوی الھندیۃ، کتاب الصلاۃ: (108/1، ط: دار الفکر)

"وکرہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔(وقيام الإمام في المحراب لا سجوده فيه) وقدماه خارجة لأن العبرة للقدم (مطلقا)قلت: أي لأن المحراب إنما بني علامة لمحل قيام الإمام ليكون قيامه وسط الصف كما هو السنة، لا لأن يقوم في داخله، فهو وإن كان من بقاع المسجد لكن أشبه مكانا آخر فأورث الكراهة". (الدر المختار مع رد المحتار: (645/1، ط: دار الفکر).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی