کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ نومولود کے کان میں اذان دینے کا شرعی طریقہ کیا ہے؟ فجر کی اذان دینی چاہیے یا مطلق اذان؟ کیا ’’الصلاۃ خیر من النوم‘‘
بھی کہہ سکتے ہیں؟
اذان دینے کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ نو مولود کو ہاتھوں میں اٹھا کر قبلہ رو کھڑے ہوں ، پھر دائیں کان میں اذان دیں اور بائیں کان میں اقامت اور ’’حی علی الفلاح‘‘
کہتے وقت حسب معمول دائیں، بائیں منہ بھی پھیریں، اس اذان میں ’’الصلاۃ خیر من النوم‘‘
نہ کہا جائے۔لما في سنن أبي داؤد:
”حدثنا مسدد حدثنا يحيى عن سفيان قال حدثني عاصم بن عبيد الله عن عبيد الله بن أبي رافع عن أبيه قال: رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم أذن في أذن الحسن بن على حين ولدته فاطمة بالصلاة“.(باب في المولود يؤذن فيأذنه، رقم الحديث: 5105، ص: 1007:دار السلام).
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:176/307