جمعہ کے دن منبر پر خطبہ دینے کی شرعی حیثیت

جمعہ کے دن منبر پر خطبہ دینے کی شرعی حیثیت

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جمعہ کے دن ممبر پر خطبہ دینا سنت مؤکدہ ہے یا غیر مؤکدہ ہے؟

جواب

 خطبہ جمعہ فرض ہے، سقوط فرض کے لیے تحمید، تہلیل، یا تسبیح کی مقدار کافی ہے، دو خطبے مسنون ہیں۔
لما في التنوير مع الرد:
الرابع (الخطبة فيه... وتكفي تحميدة أو تھليلة، أو تسبيحة) للخطبة المفروضة، (ويسن خطبتان) لا ينافي
ما مر من أن الخطبة شرط؛ لأن المسنون هو تكرارها مرتين والشرط إحداهما. (كتاب الصلاة، باب الجمعة: 22/3، رشيدية)
وفي تبيين الحقائق:
(وكفت تحميدة أو تھليلة أو تسبيحة) لإطلاق قوله تعالى: {فاسعوا إلى ذكر الله}، وعن عثمان رضي الله عنه: أنه قال: الحمد لله فأرتج عليه فنزل وصلى بمحضر من الصحابة... والحجة عليھم ماتلونا وما روينا. (كتاب الصلاة، باب صلاة الجمعة: 530/1، دار الكتب العلمية).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتوی نمبر:179/321