ایسے شخص کو زمین اجرت پر دینا جو اس میں بھنگ کی کاشت کرتا ہو

ایسے شخص کو زمین اجرت پر دینا جو اس میں بھنگ کی کاشت کرتا ہو

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا ایسا شخص جس کے بارے میں آپ کو معلوم بھی ہو کہ وہ اس زمین کے اندر بھنگ کی کاشت کرے گا، ایسے شخص کو زمین اجرت پر دینا جائز ہے؟

جواب

واضح رہے کہ  بھنگ اور افیون کا جائز استعمال بھی ہے ،مثلاً: دوا وغیرہ میں استعمال کی جاتی ہے ، اس لیے بھنگ کی کاشت کے لیے زمین اجرت پر دینا جائز ہے، اور اگر اس شخص کے بارے میں یہ معلوم ہو، کہ وہ بھنگ سے چرس بنائے گا، تو اس شخص کو زمین اجارے پر دینا جائز نہیں۔
لما في الدر:
’’(وصح بیع غیر الخمر) مما مر ومفادہ صحۃ بیع الحشیشۃ، والأفیون قلت: وقد سئل ابن نجیم عن بیع الحشیشۃ:ھل یجوز ؟فکتب :لا یجوز، فیحمل علی أن مرادہ بعدم الجواز عدم الحل‘‘.
وفي الرد:
’’(قولہ: وصح بیع غیر الخمر) أي: عندہ خلافا لھما في البیع، والضمان، لکن الفتوی علی قولہ في البیع، وعلی قولھما في الضمان إن قصد المتلف الحسبۃ، وذلک یعرف بالقرائن، وإلا فعلی قولہ کما في التتارخانیۃ وغیرھا.ثم إن البیع وإن صح لکنہ یکرہ کما في الغایۃ‘‘.(کتاب الأشربۃ: ١٠/ ٤٨، ٤٧، ٤٦، ٢١:رشیدیۃ).
وفیہ أیضاً:
’’والحاصل أن جواز البیع یدر مع حل الانتفاع‘‘.(کتاب البیوع، باب بیع الفاسد: ٥/ ٦٩:سعید).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:176/337