امام اور مؤذن سے کن وجوہات پر معذرت کی جاسکتی ہے

امام اور مؤذن سے کن وجوہات پر معذرت کی جاسکتی ہے

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ امام اور مؤذن مسجد سے کس بنیاد پر معذرت (اخراج) کی جاسکتی ہے؟

جواب

امام یا مؤذن کو اپنی مفوضہ ذمہ داری انجام نہ دینے اور خلاف شرع عمل کرنے کی وجہ سے معزول کیا جاسکتا ہے۔

لما في التنویر مع الرد:
’’(وینزع) وجوبا (لو) الواقف درر فغیرہ بالأولی (غیر مأمون) أو عاجزا أو ظھر بہ فسق‘‘.
قولہ:(وینزع وجوبا) مقتضاہ إثم القاضي بترکہ والإثم بتولیۃ الخائن ولا شک فیہ بحر. لکن ذکرہ في البحر أیضا عن الخصاف أن لہ عزلہ أو إدخال غیرہ معہ، وقد یجاب بان المقصود رفع ضررہ عن الوقف، فإذا ارتفع بضم آخر إلیہ حصل المقصود، قال في البحر: قدمنا أنہ لا یعزلہ القاضي بمجرد الطعن في أمانتہ بل بخیانۃ ظاھرۃ ببینۃ، وأنہ إذا أخرجہ وتاب وأناب أعادہ‘‘.(کتاب الوقف، مطلب یأثم بتولیۃ الخائن: ٦/ ٥٨٣: رشیدیۃ).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.

فتویٰ نمبر:101/ 174

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی