محرم شخص چلتی ہوئی گاڑی میں انگلیوں کے ناخن کھالے تو کیا حکم ہے

محرم شخص چلتی ہوئی گاڑی میں انگلیوں کے ناخن کھالے تو کیا حکم ہے

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام درج ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص دوران سفر گاڑی میں حالت احرام میں اپنے ساری انگلیوں کے ناخن دانتوں سے کھالے تو اس کا کیا حکم ہے؟کیا اس شخص پر دم لازم ہوگا؟

جواب

واضح رہے کہ حالت احرام میں جو شخص گاڑی کا بااختیار ڈرائیور ہو یعنی براہ راست گاڑی اس کے تصرف(اختیار) میں ہو ،تو اس کا حکم راکب دابہ(چوپائے پر سفر کرنے والا) کا ہے،لہٰذا اگر کسی نے حالت احرام میں خود گاڑی چلاتے ہوئے دونوں ہاتھوں کی ساری انگلیوں کے ناخن کھالئے، تو مجلس کے مختلف ہونے کی وجہ سے اس پر دو دم واجب ہوں گے۔

اگر محرم شخص عام سوار ہے،یعنی براہ راست گاڑی اس کے تصرف(اختیار) میں نہیں ہے، تو اس کا حکم راکب سفینہ(کشی پر سفر کرنے والا) کا ہے ،اس پر مجلس کے متحد ہونے کی وجہ سے ایک دم واجب ہوگا۔

لما في بدائع الصنائع:

’’أن قوائم الدابة جعلت كرجليه حكما؛ لنفوذ تصرفه عليها في السير والوقوف؛ فكان تبدل مكانها كتبدل مكانه .... بخلاف السفينة؛ فإنها لم تجعل بمنزلة رجلي الراكب؛ لخروجها عن قبول تصرفه في السير والوقوف، ولهذا أضيف سيرها إليها دون راكبها......فلم يجعل تبدل مكانها تبدل مكانه بل مكانه ما استقر هو فيه من السفينة؛ من حيث الحقيقة والحكم وذلك لم يتبدل‘‘.(کتاب الصلاۃ،فصل في سبب وجوب سجدۃ التلاوۃ:۱/۷۳۴،رشیدیۃ).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.

فتویٰ نمبر:179/94

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی