رجب کے کونڈوں کی حقیقت

رجب کے کونڈوں کی حقیقت

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ  ماہ رجب میں لوگ کچھ کھانا پکوا کر امام جعفر صادق کے نام پر فاتحہ خوانی کرکے اہل محلہ میں تقسیم کرتے ہیں، جس کو کونڈوں کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے،ان کونڈوں کی اصلیت کیا ہے؟

۲۔ رسم کونڈا کی ابتدا کب اور کیسے ہوئی؟اس رسم کے پیچھے اغراض ومقاصد کیا تھے ،اور وہ کون سا فرقہ ہے،جس نےاس رسم کو ایجاد کیا ہے ؟

جواب

۱،۲۔ کونڈوں کی مروجہ رسم محض بے ا صل، خلاف شرع اور بدعت ممنوع ہے، کیوں کہ۲۲/ رجب نہ حضرت جعفر صادقؒ کی تاریخ پیدائش ہے اور نہ تاریخ وفات، یہ رسم دشمنان صحابہؓ نے حضرت معاویہ کی وفات پر اظہارِ مسرت کے لیے ایجاد کی ہے،۲۲/ رجب حضرت معاویہؓ  کی تاریخ وفات ہے، اس تاریخ کا حضرت جعفر صادقؒ سے کوئی تعلق نہیں، اس لیے کہ حضرت جعفر صادق ؒ  کی ولادت ۸/ رمضان ۸۰ ھ یا ۸۳/ ھ کی ہے اور وفات شوال ۱۴۸/ ھ میں ہوئی۔ اس سے  ثابت ہوتا ہے کہ اس رسم کو محض پردہ پوشی کے لیے حضرت جعفر صادق ؒ کی طرف مسنوب کیاجاتا ،ورنہ درحقیقت یہ تقریب حضرت معاویہؒ  کی وفات کی خوشی میں منائی جاتی ہے ۔

'' وحدثنی عمر قال:حدثنا علی قال:بایع أھل الشام معاویۃ۔ رضی اﷲ عنہ۔ بالخلافۃ فی سنۃ:٣٧، فی ذی القعدہ۔۔۔۔ ومسلم لہ الأمر سنۃ: ٤١، لخمیس بقین من شھر ربیع الاول، فبایع الناس جمعیاً معاویۃ  رضی اﷲ عنہ فقیل، عام الجماعۃ، ومات بدمشق سنۃ:١٦ھ یوم الخمیس لثمان بقین من رجب.'' ( تاریخ ابن جدید الظبری، سنۃ ستین، وفاۃ معاویۃ بن ابی سفیان:٤/٢٣٩، مؤسسۃ الأعلمی للمطبوعات، بیروت).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی