محرم الحرام میں سبیل لگانا

محرم الحرام میں سبیل لگانا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص محرم الحرام میں حضرت حسینؓ کے نام پر پانی وغیرہ پلائے تو یہ عمل شرعی رو سے کیسا ہے ؟ اسی طرح شہدائے کربلا کے نام پر کھانا وغیرہ کھلانے کا کیا حکم ہے؟

جواب

اﷲکے نام پر پانی پلانا او رکھانا کھلانا کار ثواب اور نیکی کا کام ہے، لیکن صرف عشرہ محرم کی تخصیص اور باقی دنوں میں اس عمل کو ترک کر دینا ،ترجیح بلا مرجح اور روافض سے مشابہت ہے، اس لیے یہ عمل بدعت اور قابل رد ہو گا۔

عن ابن عمر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من تشبه بقوم فهو منهم. (سنن ابی داؤد: (44/4، ط: المكتبة العصرية)

''والأصل في ھذالباب، أن الإنسان لہ أن یجعل ثواب عملہ لغیرہ صلوٰۃ أو صوماً أو صدقۃ أو غیرھا عند أھل السنۃ والجماعۃ.''(الھدایۃ، کتاب الحج، ١/٢٩٦، شرکت علمیۃ).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی