کیا فرماتے ہیں علماء کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ کیا معتکف دوران اعتکاف اخبار پڑھ سکتا ہے؟
معتکف کا اعتکاف کے دوران ایسا اخبار پڑھنا جس میں جھوٹے قصے کہانیاں ہوں، اسلام کے خلاف تحریرات ہوں، جاندار کی تصاویر ہوں، اور کفر وشرک کی تبلیغ ہو ،اس قسم کے اخبارات پڑھنا اور سننا مسجد میں لانا جائز نہیں ہے۔
جس اخبار میں ایسی باتیں نہ ہوں، اور اس میں جاندار کی تصاویر نہ ہو، تو معتکف مسجد میں پڑھ سکتا ہے، لیکن اس کے بجائے تلاوت، ذکر وعبادت میں مشغول رہنا زیادہ بہتر ہے۔لما في الھندیۃ:
’’ویلازم التلاوۃ والحدیث والعلم وتدریسہ وسیر النبي صلی اللہ علیہ وسلم وأخبار الصالحین وکتابۃ أمور الدنیا کذا في فتح القدیر ولا بأس أن یتحدث بما لا إثم فیہ‘‘.(باب الاعتکاف:۱/۲۱۲، رشیدیۃ).
فقط.واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی