دوران اعتکاف موبائل فون کے ذریعے تصویر کشی کا حکم

Darul Ifta

دوران اعتکاف موبائل فون کے ذریعے تصویر کشی کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام مندرجہ ذیل مسائل کے بارے میں کہ:
۱…… کیا معتکف دورانِ اعتکاف موبائل سے ویڈیو یا تصویر بنا سکتا ہے؟
۲……کیا معتکف دوران اعتکاف موبائل کے ذریعے نعت یا تقریر سُن سکتا ہے؟

جواب

۱…… جاندار کی تصاویر اور ویڈیو بنانا خواہ اعتکاف کی حالت ہو یا اعتکاف کی حالت نہ ہو، دونوں صورتوں میں جائز نہیں۔
۲…… اعتکاف کا مقصد اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنا ہے، ہر طرف سے یک سو ہو کر اس کی عبادت میں مشغول ہونا ہے، نیز معتکف کے لیے مسجد میں اعتکاف کی حالت میں نعت یا بیانات سننے کے لیے موبائل میں مشغول ہونا مناسب نہیں، اگر وہ نعت یا تقریر جاندار کی ویڈیو یا تصاویر پر مشتمل ہو، تو ایسی ویڈیو دیکھنا جائز نہیں ہے۔
لما في الصحیح البخاري:
«عن عائشۃ رضي اللہ عنہا قالت: حشوت للنبي صلی اللہ علیہ وسلم وسادۃ فیھا تماثیل، کأنھا نمرقۃ، فجاء فقام بین البابین، وجعل یتغیر وجھہ،فقلت: مالنا یا رسول اللہ، فقال: ’’ما بال ھذہ الوسادۃ‘‘،قالت: وسادۃ جعلتھا لک، لتضطجع علیھا، قال: أما علمت أن الملائکۃ لاتدخل بیتا فیہ صورۃ، وأن من صنع الصورۃ یعذب یوم القیامۃ یقول أحیوا ما خلقتم».(کتاب بدء الخلق،رقم الحدیث:3224،دارالسلام).
وفي رد المحتار:
’’وتکرہ التصاویر علی الثوب صلی فیہ أو لا، وھذہ الکراھۃ تحریمیۃ، وظاھر کلام النووي في شرح مسلم: الإجماع علی تصویر الحیوان، وقال: سواء صنعہ لما یمتھن أو لغیرہ، فصنعتہ، حرام بکل حال؛ لأن فیہ مضاھاۃ لخلق اللہ تعالیٰ، وسواء کان في ثوب، أو بساط، أو دراھم، وإناء، أو حائط وغیرھا  فینبغي  أن یکون حراماً لا مکروھا، إن تثبت الإجماع أو قطعیۃ الدلیل بتواترہٖ‘‘.(کتاب الصلاۃ،باب مایفسد الصلاۃ:۲/۵۰۲،رشیدیۃ).فقط.واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

footer