کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ کیا عورت احرام کی حالت میں خوشبودار تیل استعمال کرسکتی ہے؟شریعت کا اس بارے میں کیا حکم ہے؟
صورت مسئولہ میں احرام کی حالت میں خوشبودار تیل کو ایک کامل عضو پر لگانے سے دم واجب ہوگا،البتہ ایک کامل عضو سے کم پر لگایا تو صدقہ واجب ہوگا۔
لما في ارشاد الساري:
’’(ولو ادھن) بتشدید الدال بدھن مطیب، وھو ما ألقي فیہ الأنوار کدھن البنفسج والورد والیاسمین والبان(والخیري عضوا کاملا) علی ما في البدائع(فعلیہ دم)أي اتفاقا(وفي الأقل علی عضو صدقۃ)‘‘.(باب الجنایات،فصل في الدھن،ص:۳۵۹،دارالکتب العلمیۃ).
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
فتویٰ نمبر:179/106
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی