حاجیوں کی واپسی پر پھولوں کے ہار پہنانااور دعوت کا اہتمام کرنا

حاجیوں کی واپسی پر پھولوں کے ہار پہنانااور دعوت کا اہتمام کرنا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ۱۔حاجیوں کی روانگی اور واپسی پر ان کے گلے میں پھولوں بلکہ بعض جگہ نوٹوں کے ہارے بھی ڈالے جاتے ہیں، پھولوں کے ہار ڈالنا تو بڑے پڑھے لکھے لوگوں میں بھی ہے، پوچھنا یہ ہے کہ کیا ایسا کرنا درست ہے؟

۲۔ حاجیوں کی واپسی پر ایک بڑے کھانے کا اہتمام کیا جاتا ہے، جس میں برادری اور علاقے کے باثر افراد کے علاوہ اب کچھ غربا ءکو بھی شامل کیا جانے لگا ہے،سوال یہ ہے کہ کیا حج سے واپسی پر ایسی دعوت کرنا مسنون ہے؟

جواب

۱،۲۔ حاجیوں کی آمد کے وقت ان کے گلے میں پھولوں کا ہار ڈالنا، اسی طرح دعوت کرنا رسم ورواج بن گیا ہے، اس لیے یہ بھی بدعت ہونے کی وجہ سے واجب الترک ہے، البتہ اگر صرف حج پر جانے والے کسی عزیز کو ایک مختصر سی دعوت پر گھر بلایا جائے اور اس دعوت کی تشہیر نہ کی جائے ( بایں معنی کے علاقے کے بااثر افراد اور غرباء کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے کیوں کہ اس صورت میں یہ رسم ہی خیال کیا جائے گا) تو کوئی مضائقہ نہیں۔ فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی