جمعرات کے دن دفن ہونے والے کے پاس غروب آفتاب تک بیٹھنا

جمعرات کے دن دفن ہونے والے کے پاس غروب آفتاب تک بیٹھنا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جمعرات کے دن دفن ہونے والے کے پاس غروب آفتاب تک بیٹھنے کا کیا حکم ہے ؟ شریعت میں اس بیٹھنے کی کوئی اصل ہے یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ احادیث مبارکہ میں میت کی تدفین کے بعد قبر پر کچھ دیر تک بیٹھنا تو مذکور ہے، لیکن کسی خاص دن اور خاص وقت کی تعیین مذکور نہیں۔
لما في السنن الکبری:
’’عن عثمان بن عفان رضي اللہ عنہ ،قال: کان النبي صلی اللہ علیہ وسلم إذا فرغ من دفن المیت وقف علیہ فقال: استغفروا لأخیکم واسألوا لہ التثبیت فإنہ الآن یسأل‘‘.(باب الاستغفار عند القبر للمیت في وقت الانصراف، رقم الحدیث ٣٢٢١:دار السلام للنشر والتوزیع)
وفي رد المحتار:
’’(قولہ: وجلوس إلخ) لما في سنن أبي داود: کان النبي صلی اللہ علیہ وسلم إذا فرغ من دفن المیت وقف علی قبرہ وقال: استغفروا لأخیکم واسألوا اللہ لہ التثبیت، فإنہ الآن یسأل‘‘.(کتاب الصلاۃ، مطلب في دفن المیت، ٣/ ١٦٩، ط: رشیدیۃ).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:176/322