پسینہ زیادہ آنے کی وجہ سے طہارت کا حکم

پسینہ زیادہ آنے کی وجہ سے طہارت کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ  ایک شخص کو شرمگاہ پر بے حدپسینہ آتا ہے کہ پسینہ کپڑے تر کر کے اٹھنے بیٹھنے کی جگہ کو متاثر کرتا ہے۔ آیا یہ کپڑے مجبوری کی وجہ سے پاک رہیں گے یا نہیں؟ اور نماز وغیرہ کا کیا حکم ہوگا؟

جواب

انسان کا پسینہ پاک ہوتا ہے، مگر کپڑے پر پیشاپ کے قطروں کے ساتھ مل کر اس کا حکم بدل  جائے گا، لہذا سوال میں ذکر کردہ تفصیل کے مطابق مذکورہ شخص معذور ہوگا، اور اگرپسینہ مسلسل آتا ہے، تو نماز کے لئے کوئی کپڑا مختص کرلیں، جس کو بچھا کر اس پر نماز پڑھیں، کوئی اور اس پر نماز نہ پڑھے، اور اگر پسینہ مسلسل نہیں آتا، تو جب پسینہ نہ آتا ہو تو کپڑے تبدیل کر کے اس وقت نماز پڑھیں۔
لما في ردالمحتار:
’’إذا اختلطت الخفيفة بالغليظة جعلت تبعا للغليظة، فإذا زادت على الدرهم منعت الصلاة، كما لو اختلطت الغليظة بماء طاهر... المائع متى أصابته نجاسة خفيفة أو غليظة وإن قلت تنجس‘‘.(كتاب الطهارة، مطلب في أحكام المعذور: 578/1،رشيدية).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:176/258