جیل خانہ میں تیمم کرکے نماز پڑھنا

جیل خانہ میں تیمم کرکے نماز پڑھنا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ میری ایک دوست جیل خانہ میں ہیں،وہاں کے ملازم نمازکے وقت پانی استعمال کرنے سے منع کرتے ہیں ،اب وہ شخص تیمم کرکے نماز پڑھتا ہے، تو کیا ان نمازوں کو دوہرانا پڑے گا؟

جواب

صورت مسؤلہ میں تیمم سے ادا کی گئی نمازوں کا وضو کرکے اعادہ ضروری ہے۔

''من عجز عن استعمال الماء۔۔۔۔۔۔ لبعدہ ولو مقیما فی المصر میلاً۔۔۔ او لمرض یشتد أ یمتد بغلبۃ ظن او قول حاذق مسلم۔۔۔۔او برد یھلک الجنب أو یمرضہ أو خوف عدو کحیۃ أو نار علی نفسہ ولو من فاسق أو حبس غریم لومالہ أو عطش ولو لکلبہ أو رفیق القافلۃ حالاً أو مالاً. (الدرالمحتار،١/٢٣٢،٢٣٥، باب التیمم، سعید).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی