انسان کا لعاب ناپاک نہیں

انسان کا لعاب ناپاک نہیں

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ رات کو آدمی جب سوتا ہے تو کئی لوگوں کے منہ  سے پانی نکلتا ہے ،کیا ایسا آدمی رات کے کسی حصہ میں بیدار ہو کر بغیر کلی کیے زبانی قرآن مجید، کلمہ طیبہ،ذکر واذکار کرسکتا ہے، جب کہ اس کو غسل کی حاجت  نہیں؟

جواب

سوتے ہوئے شخص کے منہ سے نکلنے والا پانی ناپاک نہیں ہوتا؛لہٰذا ایسا شخص بغیر وضو زبانی تلاوت ذکر واذکار کر سکتا ہے۔

''لعاب النائم طاہر سواء کان من الفم اور منبعثا من الجوف عند ابی حنیفۃ ومحمد رحمہما اﷲ تعالی وعلیہ الفتوی، اما لعاب المیت فقد قیل أنہ نجس؟'' (الفتاویٰ الھندیۃ، کتاب الطھارۃ، ١/٤٦، باب الانجاس، رشیدیہ).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی