کیا فرماتے ہیں علما ئے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ معتکف شخص کو دورانِ اعتکاف تبلیغی اعمال میں حصہ لینے یا بچوں کو پڑھانے کی اجازت ہے؟
معتکف شخص کو اعتکاف کے دوران مسجد کے اندر تبلیغی اعمال میں حصہ لینے اور بچوں کو پڑھانے کی اجازت ہے، بشرطیکہ بچے اتنے چھوٹے نہ ہوں جو پاکی، ناپاکی کو نہ سمجھتے ہوں۔لما في الھندیۃ:
’’ویلازم التلاوۃ والحدیث والمعلم وتدریسہ، وسیر النبي صلی اللہ علیہ وسلم والأنبیاء علیھم السلام، وأخبار الصالحین، وکتابۃ أمور الدین کذا في فتح القدیر‘‘.(کتاب الصوم،الباب السابع:في الإعتکاف:۱/۲۷۵،دارالفکر بیروت).
وفي الدر المختار:
’’ویحرم إدخال صبیان ومجانین حیث غلب تنجیسھم ،وإلا فیکرہ‘‘.
وتحتہ قال الرافعي:
’’قول الشارح: (وإلا فیکرہ) أي: حیث لم یبالوا بمراعاۃ حق المسجد من مسح نخامۃ ....فإذا کانوا ممیزین ویعظمون المساجد بتعلم من ولیھم، فلا کراھۃ في دخولھم‘‘.(کتاب الصلاۃ،باب مایفسد الصلاۃ وما یکرہ فیھا:۲/۵۱۸،رشیدیۃ).
فقط.واللہ اعلم بالصواب.
179/14
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی