کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ کالے رنگ کے کپڑے پہننے میں کوئی کراہت ہے ،یا نہیں ؟
کالا لباس بھی عام لباس کی طرح ایک لباس ہی ہے،لیکن جو چیز کسی باطل فرقہ کا شعار بن جائے تو تشبہ کی وجہ سے اس کا استعمال ناجائز ہوتا ہے،لہذا کالا لباس محرم الحرام کے دنوں کے علاوہ میں پہننا جائز ہے۔
وفي الشامية:
(قوله وندب لبس السواد) لأن محمدا ذكر في السير الكبير في باب الغنائم حديثا يدل على أن لبس السواد مستحب.(كتاب الخنثى:10521،رشيدية)
وفي المرقاة:
قال:قال:رسول الله من تشبه بقوم أي: من شبه نفسه بالكفار،مثلا: في اللباس وغيره أو بالفساق أو الفجار أو بأهل التصوف والصلحاء الأبرار، فهو منهم،أي: في الإثم والخير.(كتاب اللباس،رقم الحديث:4347،8155، رشيدية).
فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر: 175/150،154